محبت کے لیے سیما نی پاکستان چھوڑا اور اس کی کہانی: ہندوستان میں پاکستانی خاتون کا شوہر اپنے بچوں کو واپس چاہتا ہے
خاتون کا شوہر اپنے بچوں کو واپس چاہتا ہے۔
سیما ایک پاکستانی لڑکی ہے جس کا تعلق سندھ خیرپور سے ہے۔ ان کے شوہر کا نام غلام حیدر ہے اب وہ سعودی عرب میں ہیں۔
خیرپور، سندھ کی رہائشی 27 سالہ چار بچوں کی ماءسیما غلام حیدر جاکھرانی نے 21 سالہ ہندو لڑکے سچن کو سوشل میڈیا PUBG گیم پر دوست بنایا اور شادی کر لی۔
سیما نے شادی کے لیے ہندو مذہب بھی قبول کیا۔ سیما کا شوہر بیرون ملک تھا۔ سیما نے گھر بیچ کر دبئی کا ویزا حاصل کیا، وہاں سے وہ نیپال سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئی۔ سیما اپنے چار بچوں کو بھی ساتھ لے گئی۔ اخباری اطلاعات کے مطابق سیما کو بغیر ویزے کے بھارت میں داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ چند دن جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت پر ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق:
سیما جکھرانی.. سندھ کے ایک بڑے قبیلے کی ایک لڑکی ہندوستان چلی گئی، شادی کر لی، اپنا مذہب تبدیل کر لیا، اور کوئی ظاہری وارث نہیں ہے۔ لڑکی نے ڈیڑھ دن میں پورے بھارتی میڈیا کو گھیر لیا۔ زبان اور انداز دیکھیں، لڑکی شروع سے ہندو اور ہندوستانی ہے۔ یہ ایسی فلم ہے جسے پورا میڈیا آکر دکھاتا ہے۔ اگر اس کا تعلق بلوچ قبیلے سے ہے تو کیا اس نے بلوچی میں کوئی بیان جاری کیا ہے؟ بعض اوقات لوگ اپنا دماغ استعمال کرتے ہوئے دیکھتے ہیں کہ یہ سب منصوبہ بندی ہے۔ یہ لڑکی نہ سندھی ہے، نہ مسلمان، نہ پاکستانی... مستقبل کی مسلمان لڑکیوں کو ایسا راستہ دکھانا ایک قدم آگے ہے تاکہ مستقبل کی لڑکیاں آسانی سے ایسا قدم اٹھا سکیں۔ ہر ایک کے اپنے خیالات ہیں۔ میں یقینی طور پر اس بات سے متفق نہیں ہوں کہ یہ لڑکی یہاں کی ہے۔ یہ ممکن نہیں ہے!!!
لڑکی کے بیان میں بڑا تضاد ہے۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا کارڈ میرے والد کے نام پر بنا ہے تاہم ان کے شوہر کے نام پر بنایا گیا کارڈ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔
دوسری بات انہوں نے کہی کہ میرے والد کا انتقال اٹھارہ سال پہلے ہوا تھا۔
تاہم بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کراچی میں سیما کی جگہ کے مالک کا کہنا تھا کہ آپ میرے پاس جگہ کا کرایہ لینے آئیں کیونکہ ان کے شوہر سعودی عرب میں ہیں۔
تیسری بات یہ کہ اس کے چار بچے اس کے ساتھ ہیں۔
ان کے ایک بچے کی عمر ڈھائی سال ہے اور ان کے مطابق وہ گزشتہ تین سال سے اپنے شوہر سے نہیں ملی اور نہ ہی کوئی رشتہ ہے۔
بیانات کتنے متضاد ہیں؟
ایسا لگتا ہے کہ وہ ہندوستان کی ایجنٹ کے طور پر یہاں آئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق وہ را Raw agency is agency of India کی ایجنٹ ہے اور اس کا نام انجلی ہے۔ یہ کتنا سچ ہے ہم مزید نہیں کہہ سکتے .
حال ہی میں بھارتی شہری سچن کی اہلیہ کے طور پر بھارتی میڈیا میں سرخیوں میں آنے والی سیما جاکھرانی کے شوہر غلام حیدر اب پاکستان اور بھارت کی حکومتوں سے ان کے چار بچوں کو واپس لانے میں مدد کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
27 سالہ سیما غلام حیدر اور 22 سالہ سچن مینا کے درمیان محبت کی کہانی، جس کی ملاقات مقبول آن لائن گیم PUBG کے ذریعے ہوئی تھی، جوڑے کے جیل جانے کے بعد بھارت میں توجہ حاصل کر لی ہے۔ سیما اپنے چار چھوٹے بچوں کے ساتھ مئی میں غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئی تھی، اور پولیس کے مطابق، وہ اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں سچن کے ساتھ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے مقیم تھیں۔
گزشتہ ہفتے، جوڑے کو گرفتار کیا گیا تھا، اور ایک عدالت نے انہیں 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔ سیما کے بچے اس وقت ان کے پاس ہیں۔ جوڑے نے شادی کرنے اور ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ پولیس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کر رہی ہے۔
غلام حیدر، جو اس وقت سعودی عرب میں مقیم ہیں، فروری 2014 میں سیما رند سے شادی کے بعد کراچی کے علاقے بھٹائی آباد میں سکونت پذیر ہوئے۔ ایکسپریس ٹریبیون کو ملنے والے شادی کے حلف نامے کے مطابق، اس وقت سیما کی عمر 19/20 سال بتائی گئی تھی۔ نادرا کا ریکارڈ، جیسا کہ ان کے شوہر نے فراہم کیا ہے، بتاتے ہیں کہ سیما کی پیدائش یکم جنوری 2002 کو ہوئی تھی، جبکہ حیدر کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1989 ہے۔
سیما کا تعلق خیرپور میر کے ضلع کوٹ ڈیجی کے ایک گاؤں سے ہے، جبکہ حیدر کا تعلق تعلقہ گڑھی خیرو، ضلع جیکب آباد کے ایک گاؤں سے ہے۔ حیدر نے ایکسپریس ٹریبیون کے ساتھ شیئر کیا کہ ان کی محبت کی شادی تھی، اور وہ سیما کے والدین کی جانب سے ناپسندیدگی کی وجہ سے نکاح کی تقریب کے فوراً بعد کراچی منتقل ہو گئے۔
حیدر، جو 2019 سے سعودی عرب میں مزدور کے طور پر کام کرتا ہے، ہندوستانی میڈیا میں سیما کے دعووں کی تردید کرتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ وہ 10 مئی تک اس کے ساتھ رابطے میں رہی۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سیما نے کسی اسکول میں نہیں پڑھا بلکہ غیر رسمی تعلیم حاصل کی۔ -اس کی شادی سے پہلے اس کے گاؤں میں سرکاری ادارے۔
ملیر کینٹ تھانے میں درج کرائی گئی تحریری شکایت میں حیدر کے والد امیر جان نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے انہیں اپنے خاندان سے رابطہ منقطع ہونے کی اطلاع دی۔ جان حیدر کے گھر والوں کے بارے میں پوچھنے کے لیے کراچی گئی لیکن گھر کے مالک نے بتایا کہ سیما چند دنوں کے لیے گاؤں گئی ہے۔
حیدر نے انکشاف کیا کہ اس کی بیوی نے اپنے چار بچوں کے ساتھ پاکستان چھوڑ دیا: فرحان علی، 8؛ فروا، 6; فریحہ بتول، 4; اور فرحہ بتول، 2.5 سال کی ہیں۔ نادرا کے ریکارڈ کے مطابق تمام بچے کراچی میں پیدا ہوئے۔
انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے، حیدر نے اصرار کیا کہ اس کی بیوی کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے، اور اس کے بچے اسے واپس کیے جائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے بچے بے قصور ہیں اور انہوں نے بھارتی حکومت سے ان کی اہلیہ کو فوری طور پر دوبارہ گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے بچے مذہبی معاملات سے ناواقف ہیں لیکن پیدائشی طور پر مسلمان ہیں۔
یہ امت کا معاملہ ہے،" حیدر نے زور دیتے ہوئے، ہندوستانی اور پاکستانی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مسلمان بچوں کو اس کے ساتھ دوبارہ ملانے میں سہولت فراہم کریں۔
داڑیل جکرانی کی دھمکیا کو سیما اور اس کے بچوں پاکستان پہنچایا جائے
دریں اثنا، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں، جیکب آباد میں جکھرانی قبیلے کے مسلح افراد نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر خاتون اور اس کے بچوں کو وطن واپس نہ لایا گیا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گ